تلاش کرتی رہی میں مگر نہیں آیا
کوئی بھی تجھ سا جہاں میں نظر نہیں آیا
ضرور کوئی نہ کوئی کمی رہی ہوگی
اسی لئے تو دعا میں اثر نہیں آیا
میں سوچتی تھی کہ ہو جاؤں اس کی جیسی مگر
یہ بے وفائ کا مجھ کو ہنر نہیں آیا
خدا کے بعد میرے ہمسفر سِوا تیرے
کوئی بھی یاد مجھے اس قدر نہیں آیا
Comments
Post a Comment
hi